گھر میں داخل ہوتے ہی
ہم خود کو آوازیں دینے لگتے ہیں
اور کپڑوں سے بھرا شاپنگ بیگ
پھینک دیتے ہیں بیڈ کے نیچے
رکھتے ہیں اپنے جوتے صوفے پر
اور الماری کے دراز سے کچے امردو نکال کر
بیڈ شیٹ سے رگڑتے ہیں
اور کترنے لگتے ہیں چار دن پرانے بسکٹ
جب بھی نظر پڑتی ہے آئنے پہ
خود کو گالیاں دیتے ہیں
ٹی وی سے ٹوں ٹوں کی آواز آنے پر
ریموٹ کے سات ٹکڑے کر کے
بلی کے آگے ڈال دیتے ہیں
کریڈٹ ختم ہو جانے پر
سیل فون پہ شیریں لہجے والی دوشیزہ کو
کھری کھری سناتے ہیں
اور فریج کے نچلے دروازے کو زور سے بند کر کے
خالی اوون میں سو جاتے ہیں
نظم
مہینے کے اخیر دنوں میں
سدرہ سحر عمران