EN हिंदी
محبوبہ | شیح شیری
mahbuba

نظم

محبوبہ

ذیشان ساحل

;

میری محبوبہ
ان محبوباؤں میں سے نہیں

جو کسی ظالم ریلوے انجن کی طرح
کمزور پلوں پر سے

پوری رفتار کے ساتھ گزرتی ہیں
یا سڑک بنانے والے رولر کی طرح

ہر چیز اپنی محبت کے تارکول میں
پگھلاتی اور جماتی چلی جاتی ہیں

اور نہ ہی میری محبوبہ
ان محبوباؤں میں سے ہے

جو اپنے عاشقوں کی یاد میں
کسی جزیرے پر کوئی لائٹ ہاؤس

یا سفیدے کے درختوں میں گھرا
کوئی چرچ تعمیر کرواتی ہیں

میری محبوبہ تو ہے
گرینائٹ کا ایک پہاڑ

جس کے دامن میں پھول نہیں رکھے جا سکتے
اور جس کے سامنے کوئی آنسو نہیں بہا سکتا

میری محبوبہ تو ہے
تانبے کی ایک کان

جب وہ سوتی ہے
تو اس کے گھر کی دیواریں

باہر کا فرش
اور گھر کے سامنے لگا ہوا فوارہ

سرخ ہو جاتا ہے