EN हिंदी
مہادیو جی کا بیاہ | شیح شیری
mahadew-ji ka byah

نظم

مہادیو جی کا بیاہ

نظیر اکبرآبادی

;

پہلے ناؤں گنیش کا، لیجئے سیس نوائے
جا سے کارج سدھ ہوں، سدا مہورت لائے

بول بچن آنند کے، پریم، پیت اور چاہ
سن لو یارو، دھیان دھر، مہادیو کا بیاہ

جوگی جنگم سے سنا، وہ بھی کیا بیان
اور کتھا میں جو سنا، اس کا بھی پرمان

سننے والے بھی رہیں ہنسی خوشی دن رین
اور پڑھیں جو یاد کر، ان کو بھی سکھ چین

اور جس نے اس بیاہ کی، مہما کہی بنائے
اس کے بھی ہر حال میں، شیو جی رہیں سہائے

خوشی رہے دن رات وہ، کبھی نہ ہو دلگیر
مہما اس کی بھی رہے جس کا نام نظیرؔ