مجھے
ایک لڑکی نے
ایک قدیم زبان میں
تحریر کیا ہے
بہت پیچیدہ ہے یہ زبان
کوئی بھی
میری بات کی تشریح نہیں کر پاتا
نئی زبانیں سیکھنے کے جنون میں
وہ لڑکی بھی
عورت کی قدیم زبان بھول چکی ہے
اب میں
ایک شور کے سوا
کچھ بھی نہیں ہوں
نظم
لسانی لڑکی
مصطفیٰ ارباب