EN हिंदी
لگان | شیح شیری
lagan

نظم

لگان

ابرارالحسن

;

بادشاہ مر چکا ہے
وارثین آئیں اب بصد خلوص جنگ ہو

یہ تاج و تخت
سلطنت

لگان پھیلی کھیتیوں کا
کون لے گا

خلعتیں وزارتیں
عطا کرے گا

بے زباں عوام
کس کے نام پہ

دعا کریں گے کھتیاں خراج
کس کے نام پہ

اگل سکیں گی
منمناتے بھیڑ کے جلوس

کس کے نام پہ
بصد خلوص

فخر سے چلیں گے
قتل گاہ کو