لڑکی کے پاس
ایک کتاب ہے اور
کتاب کے پاس ایک کہانی
کہانی میں یک اندھیری رات ہے اور
اندھیری رات میں ایک خواب
لڑکی کے پاس
ایک خواب ہے اور
خواب کے پاس ایک بے رنگ کتا اور گلابی بادل
کتا لڑکی کے پاس آتا ہے
وہ ڈر جاتی ہے اور
آنکھیں کھول دیتی ہے
لڑکی کے پاس کچھ نہیں ہے
وہ رونے لگتی ہے اور کہتی ہے
میرے پاس
آنسوؤں سے بنا ہوا
ایک بادل ہے
اور ہمیشہ
بادل کے ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہے
نظم
لڑکی اور بادل
ذیشان ساحل