اسی گنبد ہشت پہلو کے آگے
وہی ایک کیکر کا چھدرا سا پیڑ
جہاں آ کے پہلے پہل میں رکا تھا
وہیں آ کھڑا ہوں
مگر اس جھروکے کا
جس میں سے اک خوبصورت سا چہرہ
مجھے دیکھ کر پہلے رویا تھا
اور پھر ہنسا تھا
نشاں تک نہیں ہے
نظم
کوہ ندا سے آگے
سید اقبال گیلانی