کھلا تھا صبح سویرے جب آفتاب کا پھول
دیا تھا توڑ کے اس نے مجھے گلاب کا پھول
زمانہ بیت گیا، اتفاق سے مجھ کو
ملا ہے آج یہ سوکھا ہوا کتاب کا پھول
ہجوم غم سے نکل آئے ہیں مرے آنسو
کہ ہے یہ تحفۂ ماضی مرے شباب کا پھول
نظم
کتاب کا پھول
منیب الرحمن
نظم
منیب الرحمن
کھلا تھا صبح سویرے جب آفتاب کا پھول
دیا تھا توڑ کے اس نے مجھے گلاب کا پھول
زمانہ بیت گیا، اتفاق سے مجھ کو
ملا ہے آج یہ سوکھا ہوا کتاب کا پھول
ہجوم غم سے نکل آئے ہیں مرے آنسو
کہ ہے یہ تحفۂ ماضی مرے شباب کا پھول