پتھروں پر جمی ہوئی نظریں
گاڑھا سیال لمحہ لمحہ رواں
پھیلتی بو فضا میں، ناک سڑاندھ
آسماں سے برس رہے مینڈک
گرتے ہیں گر کے پھر سنبھلتے ہیں
گاڑھے سیال میں پھدکتے ہیں
اور سورج کی سرخ آنکھوں میں
کائی کی پرتیں جمتی جاتی ہیں
بند دروازے پر صبا دستک
کوئی آتا نہ کوئی جاتا ہے
بند دروازہ مسکراتا ہے

نظم
کیچڑ میں اٹا موسم
عادل منصوری