اس کے بدن کی پاگل خوشبو
اپنے پروں پر مجھ کو اڑائے
چاروں دشا کی سیر کرائے
رات جگائے
دن سلگائے
نظم
''خواہش بازو پھیلاتی ہے''
حنیف ترین
نظم
حنیف ترین
اس کے بدن کی پاگل خوشبو
اپنے پروں پر مجھ کو اڑائے
چاروں دشا کی سیر کرائے
رات جگائے
دن سلگائے