EN हिंदी
خوابوں کا چھکڑا | شیح شیری
KHwabon ka chhakDa

نظم

خوابوں کا چھکڑا

مصطفیٰ ارباب

;

رات ہوتے ہی
خوابوں کا چھکڑا چل پڑتا ہے

چھکڑے میں بہت سارے خواب ہوتے ہیں
خوابوں کا چھکڑا

ترتیب کے ساتھ خواب بانٹنے لگتا ہے
ہر شخص تک

اس کا خواب پہنچ جاتا ہے
ساری رات

لوگ خواب کے خمار میں رہتے ہیں
صبح کاذب ہوتے ہی

چھکڑا خوابوں کو وصول کرتا ہے
مجھے خواب میں بھی

بہت سارے خواب ملتے ہیں
رات ہوتے ہی

خوابوں کے چھکڑے میں
مجھے جوت دیا جاتا ہے