EN हिंदी
خواب | شیح شیری
KHwab

نظم

خواب

صابر دت

;

آنکھ بند ہوتے ہی
خواب جاگ جاتے ہیں

خواب نیند کا جادو
کون کون آتا ہے!

کوئی اجنبی چہرہ
کوئی جانا پہچانا!

کوئی دل ربا لڑکی
کوئی دوست کی بیوی

کوئی غیر کی عورت!
جسم جگمگاتے ہیں!

لمحہ لمحہ وحشت ہے
ہر گناہ افسانہ

دھڑکنوں کا نذرانہ
جب بھی آنکھ کھلتی ہے

خود سے خوف آتا ہے
تجھ سے جی چراتا ہوں

خواب کا ہر اک لمحہ
مجھ کو اپنی نظروں سے

جانے کیوں گراتا ہے
کاش میری آنکھوں سے

سارے خواب دھل جائیں