تم نے میرے پہنچنے سے پہلے
اپنے خوبصورت موزے دھو کر
اپنی بالکنی میں بالکنی پر
سوکھنے کے لیے ڈال دیے تھے
ایک پیاسی چڑیا
بالکنی پر بیٹھی
اس کے قطروں کو
زمیں پر گرنے سے پہلے ہی
اچک لیتی تھی
میری آہٹ پر
وہ پھر سے اڑ گئی
تم نے بالکنی میں کھلنے والا دروازہ بند کر دیا
موزوں سے ٹپکنے والی بوندوں کو
میں تمہاری ہم آغوشی میں بھی
دیر تک سنتا رہا
نظم
خوبصورت موزے
سعید الدین