EN हिंदी
خوش خوراک | شیح شیری
KHush-KHurak

نظم

خوش خوراک

خالد عرفان

;

خوش ہیں ایسے لوگ دنیا میں جو خوش خوراک ہیں
اور ان لوگوں کے دسترخوان ہیبت ناک ہیں

ان کے دسترخوان پہ خوشبو مثالی چائے کی
چار انڈے چھ سلائس دس پیالی چائے کی

ہو گئے جب چائے کی لذت سے دل برداشتہ
کھا لیے آدھا کلو انگور بعد از ناشتہ

جب کہیں موقع ملا تھوڑا سا بسکٹ کھا لیا
نوش جاں فرما لیا پھر پان سگریٹ چھالیا

دوپہر میں چھ چپاتی چار انڈے آملیٹ
چار چھ شامی کباب اور اک نہاری کے پلیٹ

کوفتے حسب لیاقت ایک لسی کا گلاس
کھا گئے اور پی گئے موصوف بے خوف و ہراس

دعوتوں کے جال پھیلائے ہوئے ہیں ہر طرف
کہہ دیا کھانے سے پہلے ہی تکلف بر طرف

رات کو تھوڑی سی جیلی کچھ مربہ آم کا
کچھ پپیتا لے لیا پھر ہاضمے کے نام کا

دو پراٹھے لے لئے کچھ دیر سستانے کے بعد
''اک ترے آنے سے پہلے اک ترے جانے کے بعد''