EN हिंदी
خود کو خود میں تحلیل کرو | شیح شیری
KHud ko KHud mein tahlil karo

نظم

خود کو خود میں تحلیل کرو

ساحل احمد

;

چپ چاپ رہو
ورنہ خاموشی کی چادر

چاک ہو جائے گی
ممکن ہے اس کی یہ پاکی بھی

پاکی نہ رہ جائے
اور یہیں پھر دن کے ڈھلنے پر

احساس گنہ بڑھ جائے
پاکی، پاکی نہ رہ جائے

اور یہیں یہ خاموشی کی چادر
اوڑھ نہ پائے

کوڑھ من کا وہ بن جائے
بہتر ہے چپ چاپ رہو

اس خاموشی کی چادر کو
گرد انا سے دور رکھو

خود کو دنیا سے دور رکھو
دنیا خود بن جاؤ

اپنے اندر تہہ در تہہ باطن میں
ایک جہاں آباد کرو

اخلاق و صداقت
صبر و قناعت

عبد و ریاضت
سمتیں بن جائیں

ارض و سما بن جائیں
خود کو خود میں تحلیل کرو

اپنی پھر تکمیل کرو