اکثر میں نے سوچا ہے
میں بے حد سگریٹ پیتا ہوں
سگریٹ پینا چھوڑوں گا
اس کو بھی کیوں یاد کروں میں
کیا حاصل ہوتا ہے مجھ کو
اس کی فکر بھی چھوڑوں گا
جب بھی میں نے فکر سے اس کی
اپنا دامن موڑا ہے
وہ اور زیادہ یاد آیا ہے
جب مجھ کو وہ یاد آتا ہے
میں سگریٹ پینے لگتا ہوں
نظم
خلش
نسیم انصاری