EN हिंदी
خالق اور تخلیق | شیح شیری
Khaaliq aur taKHliq

نظم

خالق اور تخلیق

اکبر حیدرآبادی

;

شاعر نے کہا
نظم لکھی ہے میں نے

پوشاک خیالات کی سی ہے میں نے
اک آب نئی سخن کو دی ہے میں نے

تاریکیوں میں روشنی کی ہے میں نے
تب نظم نے

آہ سرد بھر کے یہ کہا
میں دست ہوس سے بھی گریزاں اب تک

تھی صورت بوئے گل پریشاں اب تک
لیکن یہ کیا کہ ہو گئی ہوں میں آج

الفاظ کے آواز کے پنجرے میں اسیر
پڑھنے والے کے ولولے کی محتاج