EN हिंदी
کہاں جا رہی ہو؟ | شیح شیری
kahan ja rahi ho?

نظم

کہاں جا رہی ہو؟

پروین فنا سید

;

ہوا کس قدر تیز ہے
اجنبی شام سنولا گئی

وقت دونوں گلے مل چکے
سر پہ رکھو ردا

سن رہی ہو
مساجد سے اٹھتی ہوئی

روح پرور صدا
اٹھ کے دیکھو تو

آنگن کا در بند ہے
یا کھلا

لیکن اس وقت تنہا
کھلے سر

کہاں جا رہی ہو