EN हिंदी
کہاں ہے شوریدہ سر مسافر | شیح شیری
kahan hai shorida-sar musafir

نظم

کہاں ہے شوریدہ سر مسافر

پروین فنا سید

;

وہ جس کی آنکھوں میں رت جگوں کی بصیرتیں ہیں
وہ مشعل جاں سے دشت کی ظلمتوں میں

رستے بنا رہا ہے
وہ جس کے تن میں ہزاروں میخیں گڑی ہوئی ہیں

کہاں ہے شوریدہ سر مسافر
کہ آج خلق اس کو ڈھونڈتی ہے