EN हिंदी
کاش وہ روز حشر بھی آئے | شیح شیری
kash wo roz-e-hashr bhi aae

نظم

کاش وہ روز حشر بھی آئے

نیلما سرور

;

تو میرے ہم راہ کھڑا ہو
ساری دنیا پتھر لے کر

جب مجھ کو سنگسار کرے
تو اپنی بانہوں میں چھپا کر

پھر بھی مجھ سے پیار کرے