EN हिंदी
کار جہاں دراز ہے | شیح شیری
kar-e-jahan daraaz hai

نظم

کار جہاں دراز ہے

شہرام سرمدی

;

کوئی ایسا شغل تو ہو زیست کرنے کا
جسے واجب سا کوئی نام دے دیں

خواہ اس میں قصۂ رنگ پریدہ کی
کوئی تمثیل ڈھونڈیں یا کسی اک یاد کو

وہ اسم دے دیں جو گزرتے وقت کا
کوئی بھلا عنوان طے پائے

کوئی مصرع کہیں تازہ جو اپنے آپ میں کامل نظر آئے
اگر ایسا نہیں ممکن تو کوئی قہقہہ

لمبا سا پورا قہقہہ پھر
ہم کسی اک شغل میں مشغول رہنا چاہتے ہیں