EN हिंदी
جواز | شیح شیری
jawaz

نظم

جواز

محمد حنیف رامے

;

پیارے بچو پتا ہے خدا نے تمہیں کیوں بنایا ہے
اس لیے کہ تم وجہ بے وجہ مسکراؤ

اور الجھنوں اور بکھیڑوں میں پڑے ماں باپ کو مسکرانے پر مجبور کر دو
پیارے لڑکو پتا ہے خدا نے تمہیں کیوں بنایا ہے

اس لیے کہ تم ہر ہر اس مہم میں بے خطر کود پڑو جو بڑے سر کرنا چاہتے تھے
لیکن بزدلی یا خوف کی وجہ سے نہ کر سکے

پیاری لڑکیو پتا ہے خدا نے تمہیں کیوں بنایا ہے
اس لیے کہ تم زندگی کا دامن حسن دو عالم سے بھر دو

اور ویرانوں میں بھی قدم رکھو تو وہاں چپکے سے بہار آ جائے
پیاری عورتو پتا ہے خدا نے تمہیں کیوں بنایا ہے

اس لیے کہ تم محبت کے جادو سے زمین کے سینے کو پاک کر دو
نفرت سے نفاق سے ناامیدی ہے

پیارے مردو پتا ہے خدا نے تمہیں کیوں بنایا ہے
اس لیے کہ تم ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اور سروں سے سر جوڑ کر حفاظت کرو

امن کی آزادی کی انصاف کی
پیارے بزرگو پتا ہے خدا نے تمہیں کیوں بنایا ہے

اس لیے کہ تم کاٹ سکو جو تم نے بویا تھا
اور آنے والی نسلوں کو منہ بھر کے بتا سکو کہ انہیں کیا بونا چاہئے