جنگ کے دنوں میں
محبت آسان ہو جاتی ہے
اور زندگی مشکل
ایک سگریٹ کے پیکٹ کے بدلے
سپاہی آپ کی جان لے سکتے ہیں
اور ایک خوشبو دار صابن دے کر
آپ ایک لڑکی کی مسکراہٹ
اور جسم حاصل کر سکتے ہیں
جنگ کے دنوں میں
لوگ دھماکے اور شور
پڑوسی اور جاسوس میں
فرق کرنا بھول جاتے ہیں
خندق گھر میں بدل جاتی ہے
اور روشنی بلیک آؤٹ بن جاتی ہے
اخبار تاریخ لکھتے ہیں
اور موت ہر جگہ اپنا نام
جنگ کے دنوں میں
دن نہیں نکلتا
ساری دنیا میں رات رہتی ہے
نظم
جنگ کے دنوں میں
ذیشان ساحل