EN हिंदी
جلد بازی | شیح شیری
jald-bazi

نظم

جلد بازی

محسن آفتاب کیلاپوری

;

آج پھر
میں آفس سے

گھر کو لیٹ پہنچا تھا
ڈور بیل بجاتے ہی

جھٹ پٹا کے آئی وہ
اس نے

مسکرا کے پھر
بیگ ہاتھ سے لے کر

کہہ دیا کے
فریش ہو جاؤ

میں نے
آپ کی خاطر

آپ کی وہ فیوریٹ ڈش
آج پھر پکائی ہے

میری بھوک حد درجہ بڑھ گئی تھی
سو میں نے

آج کھانا کھانے میں
پھر سے جلد بازی کی

بھول بیٹھا کے وہ بھی اب تلک کی بھوکی ہے