EN हिंदी
جب ستارہ تھک گیا | شیح شیری
jab sitara thak gaya

نظم

جب ستارہ تھک گیا

تنویر انجم

;

جب ستارہ تھک گیا
گردش سے روز و شب کی

تو بیٹھ گیا گھس کر
فٹبال اسٹیڈیم میں

سنیما ہال میں
شادی کی تقریب میں

جنازے کی نماز میں
وہ کوشش کر رہا تھا

دیکھنے کی اور سمجھنے کی
تاکہ ہنسانا شروع کر دے

رونے کے مقام پر
یا اس کے برعکس

وہ آہستہ آہستہ سب کچھ جان جاتا
اور شاید سب ٹھیک کر دیتا

مگر پھر بیزار ہو کر سو گیا
میری قسمت کا ستارہ