جب شام شہر میں آتی ہے
میں اس کو گھر لے آتا ہوں
اور بیتے دنوں کی یادوں سے
اپنے من کو بہلاتا ہوں
ان یادوں میں کوئی اپنا سا
چہرہ یہ مجھ سے کہتا ہے
کیا بات ہے ہر پل دل تیرا
کیوں کھویا کھویا رہتا ہے
پھر پتھر کی دیواروں پر
کچھ سائے سے لہراتے ہیں
اور عجب طرح سے ہنس ہنس کر
جانے کیوں مجھے ڈراتے ہیں
نظم
جب شام شہر میں آتی ہے
سلمان سعید