EN हिंदी
جانا پہچانا اجنبی | شیح شیری
jaana-pahchana ajnabi

نظم

جانا پہچانا اجنبی

اکبر حیدرآبادی

;

چار شناسا دیواروں میں
اک انجانا کمرہ

اور ان جانے کمرے میں
اک انجان شناسا میں

دیواروں سے مکالمہ
نا ممکن سا

اپنے آپ سے باتیں کرنی بھی مشکل
چار شناسا دیواریں تو

میرا پرتو
میرا عکس

اور انہی کا سایہ میں