چار شناسا دیواروں میں
اک انجانا کمرہ
اور ان جانے کمرے میں
اک انجان شناسا میں
دیواروں سے مکالمہ
نا ممکن سا
اپنے آپ سے باتیں کرنی بھی مشکل
چار شناسا دیواریں تو
میرا پرتو
میرا عکس
اور انہی کا سایہ میں
نظم
جانا پہچانا اجنبی
اکبر حیدرآبادی
نظم
اکبر حیدرآبادی
چار شناسا دیواروں میں
اک انجانا کمرہ
اور ان جانے کمرے میں
اک انجان شناسا میں
دیواروں سے مکالمہ
نا ممکن سا
اپنے آپ سے باتیں کرنی بھی مشکل
چار شناسا دیواریں تو
میرا پرتو
میرا عکس
اور انہی کا سایہ میں