تمہاری یاد کی خوشبو لگائی تھی میں نے
تمام رات مرے جسم و جاں مہکتے رہے
سرور ہجر کے موسم میں بھی نہ ماند پڑا
حواس ضبط کے عالم میں بھی بہکتے رہے
دیار خواب میں کچھ طائران خوش آواز
تمہارے آنے کی امید میں چہکتے رہے
نواح دل میں کئی روشنی بھرے سائے
وفور شوق سے گاتے رہے لہکتے رہے
میں تم سے دور تھا لیکن تمہارے ہاتھ میں تھا
گزشتہ شب میں کسی اور کائنات میں تھا

نظم
جاگتی آنکھوں کا خواب
رحمان فارس