اتوار کی دوپہر تو ہمیشہ ہی اچھی ہوتی ہے
بالکل تمہاری طرح
بے فکر بے پرواہ آزاد
میں نے بھی ہمیشہ اسے اپنے ہی طریقے سے بتایا ہے
پر جانے کیوں
کچھ عرصے سے جب بھی یہ سکون بھرا وقت اپنے ساتھ بتانے کی کوشش کی
تم دور دراز کے وقتوں سے نکل کے چپ چاپ میرے قریب بیٹھ جاتے ہو
میرے ہاتھوں کی کھلی کتاب بند کر کے
اپنے ہی قصہ سنانے لگتے ہو
دسمبر کی سردی
بارش کی بوندے
اور اتوار کی دوپہر
وہی قصہ جو تم نے جیا تھا کبھی
میرے ساتھ
لگ بھگ ہر ہفتہ دہراتے ہو
اور مجھے احساس بھی نہیں ہوتا کہ میں قید ہوں
کچھ آزاد سے لمحوں میں ہمیشہ کے لیے
نظم
اتوار کی دوپہر
گیتانجلی رائے