EN हिंदी
اتفاق | شیح شیری
ittifaq

نظم

اتفاق

اختر الایمان

;

دیار غیر میں کوئی جہاں نہ اپنا ہو
شدید کرب کی گھڑیاں گزار چکنے پر

کچھ اتفاق ہو ایسا کہ ایک شام کہیں
کسی اک ایسی جگہ سے ہو یونہی میرا گزر

جہاں ہجوم گریزاں میں تم نظر آ جاؤ
اور ایک ایک کو حیرت سے دیکھتا رہ جائے!