EN हिंदी
انفارمیشن ٹیکنالوجی | شیح شیری
information technology

نظم

انفارمیشن ٹیکنالوجی

زاہد مسعود

;

نظام بدل رہا ہے
نئے سکے رائج ہو چکے ہیں

نئے رجسٹروں پر پرانے ہندسے مکھیوں کی طرح بھنبھنانے لگے ہیں
کی بورڈ سے زنجیر کیے گئے ہاتھ

سات آسمانوں پر دستک دینے کی مشق کر رہے ہیں
نیوئن سائن سے باہر آتی ہوئی لڑکی

خالی جیبوں کی طرف اشارہ کر کے مسکراتی ہے
اور نوجوانی شیح نیک ٹائیاں لگائے

فائیو اسٹار ہوٹلوں کے باہر پڑی خالی بوتلوں میں
منی پلانٹ اگانے کی تربیت لے رہے ہیں

گونگے بہرے والدین
میلی رضائیوں میں پانی کی گرم بوتلوں سے لپٹ کر

آبائی قبرستانوں کا خواب دیکھتے ہیں
اور بچے

میوزک چینل کی دھن پر
''دنیا ایک گاؤں ہے'' کا نغمہ گاتے ہیں