EN हिंदी
اک اور بھی ہے منصف | شیح شیری
ek aur bhi hai munsif

نظم

اک اور بھی ہے منصف

ساحر لدھیانوی

;

وہ دو جہاں کا مالک
سب حال جانتا ہے

نیکی کے اور بدی کے
احوال جانتا ہے

دنیا کے فیصلوں سے
مایوس جانے والا

ایسا نہ ہو کہ اس کے دربار میں پکارے
ایسا نہ ہو کہ اس کے انصاف کا ترازو

اک بار پھر سے تولے
مجرم کے ظلم کو بھی

منصف کی بھول کو بھی
اور اپنا فیصلہ دے

وہ فیصلہ کہ جس سے
یہ روح کانپ اٹھے