پھولوں والے باغ میں بیٹھ کر
ایک بڑا سا پنجرہ دیکھا
جس میں کچھ انسان بھرے تھے
پیلی رنگت
وحشی آنکھیں
بکھرے بالوں والے انساں
چھوٹے سے اس تنگ پنجرے میں
کچھ بیٹھے تھے کچھ لیٹے تھے
لیکن سب کچھ سوچ رہے تھے
شاید اپنی اپنی سزائیں
یا پھر اپنے اپنے جرائم
یا ان لوگوں کے بارے میں
جو پنجرے سے باہر بیٹھے
آزادی پر نازاں تھے
نظم
حوالات
نیلما سرور