EN हिंदी
حقیقت | شیح شیری
haqiqat

نظم

حقیقت

منیر نیازی

;

نہ تو حقیقت ہے اور نہ میں
اور نہ تیری میری وفا کے قصے

نہ برکھا رت کی سیاہ راتوں میں
راستہ بھول کر بھٹکتی ہوئی سجل ناریوں کے جھرمٹ

نہ اجڑے نگروں میں خاک اڑاتے
فسردہ دل پریمیوں کے نوحے

اگر حقیقت ہے کچھ تو یہ اک ہوا کا جھونکا
جو ابتدا سے سفر میں ہے

اور جو انتہا تک سفر کرے گا