EN हिंदी
ہمیں ہر روز | شیح شیری
hamein har roz

نظم

ہمیں ہر روز

ذیشان ساحل

;

ہمیں ہر روز
پھول خریدنے چاہئیں

اور موم بتیاں
اور پانی کی خالی بوتلیں

اور پلاسٹک کے برتن
جنگ میں کوئی بھی چیز کام آ سکتی ہے

ہمیں کھلونے نہیں خریدنے چاہئیں
کتابوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہیئے

دھوپ کے چشمے اور چھتریاں چھپا دینی چاہئیں
گیس لائٹر بھی چھپا دینے چاہئیں

ہمیں اپنی جیب میں بسکٹ
اور ماچس کی ڈبیا ہمیشہ رکھنی چاہیئے

کسی کو دینے یا کچھ جلانے کے لیے
ایک رومال بھی ضروری ہے

زخمی انگلیوں یا جلتی ہوئی آنکھوں کے لیے
ایک پوسٹ کارڈ روزانہ

لیٹر بکس میں ڈال دینے چاہیئے
ڈاک نظام بحال ہونے پر

ہماری خیریت دوستوں تک پہنچ جائے گی
شاید وہ ہماری تلاش میں ادھر آ جائیں

جہاں بار بار ڈھونے والے لوگ
کھوئے ہوئے ہیں