وہ آئے
انھوں نے کہا
مٹی کھودو
ہم نے
سنگی زمین میں
مطلوب گڑھا بنا کر دیا
اس کے اندر جاؤ
وہ درشت لہجے میں بولے
ہم
گہرے گڑھے میں اتر گئے
انھوں نے
مٹی ڈال کر
زمین ہموار کر لی
ہمیں موت بھی
اجرت کے طور پر ملی ہے
نظم
حالت جنگ میں مزدوری
مصطفیٰ ارباب