سپہ گر
اے شہید حرمت ارض وطن
تیرا لہو بنیاد میں ہے
ایسی نادیدہ فصیلوں کی
جو ہر جانب
وطن کی سرحدوں پر
دشمنوں کی راہ میں حائل رہیں گی
تیری مرگ بے نشاں سے
ہو گیا دائم نشاں تیرے وطن کا
تو رہا گمنام
لیکن تا قیامت نام تیری سر زمیں کا
یاد رکھا جائے گا
نظم
گمنام شہید کا کتبہ
حسن اکبر کمال