EN हिंदी
گلابی بارش | شیح شیری
gulabi barish

نظم

گلابی بارش

ناز بٹ

;

عجب سماں ہے
میں بند آنکھوں سے تک رہی ہوں

خمار شب میں گلاب رت کی رفاقتوں سے مہک رہی ہوں
وہ نرم خوشبو کی طرح دل میں اتر رہا ہے

میں قرب‌‌ جاں کی لطافتوں سے بہک رہی ہوں
یہ چاہتوں کی حسین بارش کا معجزہ ہے

کہ میری پوریں سلگ رہی ہیں
میں قطرہ قطرہ پگھل رہی ہوں

میں رنگ و خوشبو کا لمس پا کر
وفا کے پیکر میں ڈھل رہی ہوں

نہ میں زمیں پر
نہ آسماں میں

وہ ایسا جادو جگا رہا ہے
گلابی بارش سنہرے سپنوں کے سارے مطلب وہ دھیرے دھیرے سجھا رہا ہے

مجھے وہ مجھ سے چرا رہا ہے