چلو نہ اس کہنگی کو تج کر
حیات کے اس وسیع جنگل
میں ایسے گوشے تلاش کر لیں
جو سالہا سال تک بشر کی عمیق نظروں سے بچ رہے ہیں
گزرتے لمحوں کی گرد کی تہہ میں دب گئے ہیں
ہے جن میں امکان زندگی کا
ہے جن میں امکان روشنی کا
قدیم گوشے جو جدتوں کے امین بھی ہیں
نظم
گوشے
عبد الاحد ساز