EN हिंदी
گرد راہ | شیح شیری
gard-e-rah

نظم

گرد راہ

عادل حیات

;

پھر مرے احساس نے
مجھ کو

اڑا کر ساتھ اپنے
یہ کہاں پر لا کے چھوڑا

اجنبی اس شہر میں
لگتا ہے جیسے

سیکڑوں افراد
میرے ہم نوا و ہم قدم ہو کر

پرائے شہر میں
میری طرح ہی

راستے کی گرد بن کر اڑ رہے ہیں