منہ بسورے یہ شام کھڑکی پر
آن بیٹھی ہے دوپہر ہی سے
دل کہ جیسے خزاں زدہ پتہ
ٹوٹنے کو ہے
کوئی بات کرو

نظم
کوئی بات کرو
ترنم ریاض
نظم
ترنم ریاض
منہ بسورے یہ شام کھڑکی پر
آن بیٹھی ہے دوپہر ہی سے
دل کہ جیسے خزاں زدہ پتہ
ٹوٹنے کو ہے
کوئی بات کرو