بہت نرم و نازک
حسیں پنکھ والی
پریشان تتلی
کبھی پتے چھو کر
کبھی چوم کر پھول
راہ بقا ڈھونڈنے میں لگی تھی
کرن آفتابی تھی دیتی دلاسا
ہوا بھی تھپکتی تھی
شفقت سے اس کو
کہ اتنے میں انسان زادہ کوئی
چپکے سے اپنی چٹکی میں لے کر
بڑے پیار سے
اس حسیں پنکھ والی
پریشان تتلی کو
دکھلا گیا ہے
فنا کا علاقہ
نظم
فنا کا علاقہ
جعفر ساہنی