ایک روشنی
بے حد شفاف
بیمار روشنیوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی
رہائی کی کوشش میں مصروف
امید کے زینے پر کھڑی
مجھے دیکھتی ہے
میری طرف سرکتی ہے
اپنا ہاتھ میری طرف بڑھاتی ہے
لیکن پھسل کر
اندھیروں میں
گر جاتی ہے
اندھی روشنی
میرے مفلوج ہاتھ دیکھنے سے معذور روشنی
نظم
ایک روشنی
جاوید شاہین