EN हिंदी
ایک نظم | شیح شیری
ek nazm

نظم

ایک نظم

انیس ناگی

;

رفتہ رفتہ سب آوازیں
جو دل کے اندر ہیں

اور باہر
اک ایسے سکتے میں کھو جائیں گی

جس کا مفہوم ابھی تک
کسی اشاعت گھر کے حرفوں میں ڈھلا نہیں ہے

آثار قدیمہ کے ماہر
مدفون پرانے شہر کے اندر باہر سے کھود چکے ہیں

لیکن اس کا مفہوم ابھی تک
کسی عمارت کی شاہ گردش کی محرابوں میں

اور کسی چار آئینے کے رستے گھاؤ میں ملا نہیں ہے
جس کو اس کا راز ملے وہ حسب ذیل پتے پر پہنچا دے:

انیسؔ ناگی، لاہور