تاریخ کے بنے ہوئے تھیلوں میں ہمیشہ
کوئی بے حد اہم چیز رہ جاتی ہے
بے شک ہوائیں عظیم ترین صناع ہیں
ان خرابوں کی جو نقش ہیں بے رنگی کے ساتھ
ایک پر اسرار غیر معروف اندھیرے کی دبیز دیواروں پر
لیکن آنکھیں
ایسے پیچیدہ منظر کو
صحت اور ثقاہت کے ساتھ
نقل نہیں کر سکتیں
خواہ بینائی کی کسی بھی قبیل سے
علاقہ رکھتی ہوں
اب بالکل نیا تناظر ضروری ہے
اس نا دیدنی سے عہدہ برا ہونے کے لیے
ورنہ دیکھنا ایک احمقانہ تصور ہے جسے
بس آنکھیں ہی مانتی ہیں
نظم
ایک خیال
احمد جاوید