راستے میں
شام مل جائے گی تنہا
تم اسے ہمراہ لے کر
گھومنا سنسان دریا کے کنارے
بیٹھ جانا
جب تھکاوٹ پاؤں پکڑے
بات کرنے کے لیے
ٹیلے ملیں گے
گنگنانے کی اگر خواہش ہوئی تو
روک لینا سرسراتی سی ہوا کو
نیند آ جائے
تو سو جانا کہیں بھی
رات ایسی ہی ملے گی
گھر سے باہر