EN हिंदी
خود فریبی | شیح شیری
KHud-farebi

نظم

خود فریبی

یعقوب راہی

;

صبح سورج کی کرن
کوچہ کوچہ تری امید میں بھٹکاتی ہے

شام ہوتے ہی اندھیروں میں بکھر جاتی ہے
ٹوٹتی آس کی مانند

ترے درد کی لو
رات بھر آنکھوں میں رہ رہ کے ابھر آتی ہے

صبح سے پہلے دھلی آنکھوں میں
بجھ کے رہ جاتی ہے

گرم سانسوں کی طرح
تجھ سے ملنے کی خلش

آج بھی میری رگ و پے میں سلگتی ہے مگر
جانے کیوں کل سے یہ رہ رہ کے خیال آتا ہے

زندگی
خود فریبی کے سوا کچھ بھی نہیں