EN हिंदी
اعتماد | شیح شیری
etimad

نظم

اعتماد

اختر الایمان

;

بولی خود سر ہوا ایک ذرہ ہے تو
یوں اڑا دوں گی میں، موج دریا بڑھی

بولی میرے لیے ایک تنکا ہے تو
یوں بہا دوں گی میں، آتش تند کی

اک لپٹ نے کہا میں جلا ڈالوں گی
اور زمیں نے کہا میں نگل جاؤں گی

میں نے چہرے سے اپنے الٹ دی نقاب
اور ہنس کر کہا، میں سلیمان ہوں

ابن آدم ہوں میں یعنی انسان ہوں