دنیا تو یہ کہتی ہے بہت مجھ میں ہنر ہے
میں چاہوں تو دنیا کو چمن زار بنا دوں
آ جاتا ہے ان باتوں میں دنیا کے مرا دل
جٹ جاتا ہوں میں کام میں جی جان لگا کر
پھر بے خبری حد سے گزر جاتی ہے میری
بٹتا نہیں چل پڑتا ہوں جب اپنی ڈگر پر
یہ دیکھ کے کچھ روز تو چپ رہتی ہے دنیا
دے جاتی ہے ناگاہ مگر مجھ کو دغا بھی
اس درجہ خفا ہوتی ہے وہ میری روش سے
ہوگا نہ کبھی اتنا خفا میرا خدا بھی
دنیا کو نظر آتے ہیں نا وقت بھی مجھ میں
وہ عیب کہ پھر کچھ مجھے کرنے نہیں دیتی
پہنچاتی ہے وہ چوٹ کہ جی رہنا ہو دشوار
مرنے کو ہوں تیار تو مرنے نہیں دیتی
دنیا تو یہ کہتی ہے بہت مجھ میں ہنر ہے
میں چاہوں تو دنیا کو چمن زار بنا دوں
نظم
دنیا تو یہ کہتی ہے
شاہین غازی پوری