EN हिंदी
دنیا کیسے مجھ کو بھائے | شیح شیری
duniya kaise mujhko bhae

نظم

دنیا کیسے مجھ کو بھائے

عبدالمجید بھٹی

;

تن سکھ کا اک ساگر چاہے
جس میں خوب نہائے

من کی ہے یہ چنچل آشا
جو چاہے سو پائے

دنیا چین نگر بن جائے
تن بے چین ہے

من بے قابو
کون انہیں سمجھائے

داس غلام کی آشا کیسی
جنم جنم مر جائے

من کی بات میں کہہ نہیں سکتا
من مرضی سے رہ نہیں سکتا

کچھ نہیں میرے بس میں
بس گھل گئی جیون رس میں

دنیا
کیسے مجھ کو بھائے